شنبه 16/نوامبر/2024

عبادت کی آڑ میں53 یہودیوں کی قبلہ اول کی بے حرمتی

بدھ 11-اپریل-2018

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل منگل کے روز 53  یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج  نے مسجد الاقصیٰ میں منگل کو بیسیوں یہودی  آبادکاروں نے دن کے پہلے حصے میں دسیوں یہودیوں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔

فلسطینی محکمہ اوقاف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران درجنوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی کھلے عام بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی بے حرمتی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب یہودی اپنا سالانہ مذہبی تہوار’ایسٹر‘ منا رہے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہو گئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مختصر لنک:

کاپی