فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کا آٹھ رکنی وفد غزہ کی پٹی پہنچا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈاکٹروں کا وفد صہیونی حکومت کی طرف غزہ بھیجا گیا جب کہ فلسطینی حکومت نے اسرائیلی دعوے کو من گھڑت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ آنےوالے تمام ڈاکٹر فلسطینی ہیں اور وہ ایک انسانی حقوق گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کے محکمہ اطلاعات کے انچارج سلامہ معروف نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ اس نے آٹھ رکنی ڈاکٹروں کی ٹیم غزہ بھیجی ہے بے بنیاد ہے۔ غزہ آنے والے تمام ڈاکٹر فلسطینی ہیں اور ان کا تعلق انسانی حقوق گروپ ’ڈاکٹر فار ہیومن رائٹس‘ سے تعلق رکھتے ہیں۔
غزہ آنے والے ڈاکٹروں کو حال ہی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے فائرنگ کرکے زخمی کیے گئے فلسطینیوں کے آپریشن اور علاج کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کا یہ دعویٰ کہ اس نے غزہ میں ایک طبی ٹیم روانہ کی ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں شہریوں کے علاج کے لیے آنے والے طبی وفد کی قیادت ڈاکٹر صلاح الحاج یحییٰ کررہے ہیں۔ ٹیم میں شامل دیگر ڈاکٹروں میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹر الخدج، غدود اور شوگر کے ڈاکٹر عرین الحاج یحییٰ، نفسیاتی عوارض کے ماہر ڈاکٹر محمود سعید ، ڈاکٹر جمال حجازی، ڈاکٹر عبد خلایلہ اور ڈاکٹر مصطفیٰ یاسین شامل ہیں۔
فلسطینی حکومت نے ‘ڈاکٹرز فار ہیومن رائٹس‘ گروپ کی جانب سے غزہ میں زخمیوں کے علاج میں معاونت کے لیے ڈاکٹر روانہ کرنے پر تنظیم کا شکریہ ادا کیا ہے۔