شنبه 16/نوامبر/2024

شمالی غزہ:دو سال سے کم عمر کے 3 میں سے 1 بچہ غذائی قلت کا شکار

ہفتہ 16-مارچ-2024

 

اقوام متحدہ کےبچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں دو سال سے کم عمر کے3 میں سے 1 بچہ شدید غذائی قلت اور بھوک کا شکار ہے۔

 

مرکزاطلاعاتفلسطین کو موصول ایک بیان میں ’یونیسیف‘ نے کہا کہ "غزہ کی پٹی میں بچوں میںغذائی قلت تیزی سے پھیل رہی ہے اور تباہ کن اور غیر مسبوق سطح پر پہنچ رہی ہے۔ جنگکے وسیع اثرات اور امداد کی ترسیل پر مسلسل پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں بچوں میںبھوک اور غذائی قلت بڑھ رہی ہے”۔

 

فوری طور پرانسانی بنیادوں پر جنگ بندی بچوں کی زندگیاں بچانے اور ان کے مصائب کو ختم کرنے کاواحد موقع ہے۔

انہوں نے نشاندہیکی کہ "شمالی غزہ کی پٹی میں حالیہ ہفتوں میں کم از کم 23 بچے غذائی قلت اورپانی کی کمی کی وجہ سے شہید ہو چکے ہیں۔”

 

فروری میں شمال میںیونیسیف اور اس کے شراکت داروں کی طرف سے کی گئی غذائیت کی اسکریننگ سے پتہ چلا کہ”ہسپتالوں اور صحت کے مراکز میں 4.5 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جوغذائی قلت کی سب سے زیادہ جان لیوا شکل ہے۔

 

جانچ میں یہ بھی نتیجہاخذ کیا گیا "شمال میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں شدید غذائی قلت کا پھیلاؤ13 فیصد سے بڑھ کر 25 فیصد ہو گیا ہے”۔

 

مختصر لنک:

کاپی