فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں گذشتہ جمعہ مو مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے مزید دو فلسطینی شہری دم توڑ گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والا 18 سالہ نوجوان تحریر محومد وھبہ غزہ میں یورپی اسپتال میں دم توڑ گیا۔
فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید فلسطینی نوجوان کا تعلق غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس سے تھا اور اسے یکم اپریل کو ایک احتجاجی ریلی میں شرکت کےدوران گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔
وزارت صحت کے مطابق تحریر وھبہ بہرہ اور گونگا تھا اور اس کے باوجود اسے گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق فلسطینی نوجوان 20 سالہ عبداللہ محمد الشمالی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ عبداللہ الشمالی کا تعلق غزہ کی البرازیل کالونی سے ہے۔
شہید الشمالی کے والد محمد جبریل الشمالی بھی شہید ہوچکے ہیں۔ وہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر تھے۔
خیال رہے کہ 30 مارچ کے بعد سے فلسطین میں جاری احتجاجی تحریک اور حق واپسی مظاہروں کے دوران 41 فلسطینیوں کو شہید اور 4500 کو زخمی کیا جا چکا ہے۔ زخمیوں میں 120 ابھی تک اسپتالوں میں داخل ہیں جن کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔