یکشنبه 17/نوامبر/2024

انڈے کے اندر جاندار آکسیجن کہاں سے حاصل کرتے ہیں؟

منگل 24-اپریل-2018

بہت سے جاندار انڈے سے پیدا ہوتے ہیں۔ مگر مچھ سے لے کر چیونٹی تک ایسے ان گنت جاندار ہیں جو انڈے سے نکلتے ہیں۔ مگر کبھی آپ نے غور کیا کہ انڈے میں سے نکلنے والا جانور جب تک انڈے میں زندہ رہتا ہے تو وہ آکسیجن کہاں سے حاصل کرتا ہے۔ حالانکہ انڈے کا چھلکا مکمل طورپر بند ہوتا ہے اور اس کے اندر ہوا کے داخل ہونے کا کوئی راستہ نہیں ہوتا۔

انڈا بہ ذات خود پروٹین کا مصدر اور کئی اقسام کے وٹامن کا مرکب ہوتا ہے۔اس میں ایسے غذائی لوازمے قدرتی طورپر پائے جاتے ہیں جو اس کے اندر جاندار کو نشو نما پانے میں مدد دیتے ہیں۔

مگر یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ آیا انڈے کے اندر نشونما پانے والا کوئی بھی جاندار سائنس لینے کے لیے آکسیجن کہاں سے حاصل کرتا ہے جب کہ انڈے کا خول تو ہرطرف سے بند ہوتا ہے اور اس میں ہوا کا گذر نہیں ہوتا۔

اگر آپ انڈے کو پانی میں ڈالیں تو اس میں موجود جاندار مرجاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انڈے میں موجود جین ہوا دار ماحول میں باہر سے آکسیجن ھاصل کرتا ہے اور انڈے کو اس طرح پانی میں ڈال دیا جائے تو اس میں موجود جاندار دم گھٹنے سے مرجاتا ہے۔

انڈے کے چھلکے کے بیرونی حصے ایسے باریک مسام پائے جاتے ہیں جو انڈے کے اندر تک آکسیجن مہیا کرتے ہیں۔ انڈے کے اندر موجود جاندار تک آکسیجن مہیا کرنےمیں ’chorion‘ جھلی، amnion جھلی اور allantios جھلی مل کر اندر موجود جاندار کو زندہ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

آکسیجن انڈے کے چھلے سے اس کی جھلی کی خون کی شریانوں سے جاندار تک پہنچتا ہے۔ نہ صرف آکسیجن بلکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ بھی جاندار تک پہنچتی ہے جو اسے زندہ رکھنے کے لیے اہم ہے۔

مختصر لنک:

کاپی