خشکی پر رہنے والے جانداروں کی بڑی تعداد وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتی جا رہی ہے۔ معدوم ہوتی نسلوں میں زرافہ اور ہاتھی بھی شامل ہیں۔ ان دونوں کی کئی اقسام ناپید ہوچکی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دو سو سال کے دوران گائے جیسا ممالیا جاندار بھی ختم ہوسکتا ہے۔
سائنسی میگزین ’سائنس‘ میں شائع امریکی ماہرین کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زمین پر انسانی آبادی کی وسعت پذیری کے ساتھ گائے جیسے ممالیا جاندار اپنا وجود کھو رہے ہیں۔
رپورٹ کے نتائج میں کہا گیا ہے کہ زمین پر ممالیا جانوروں میں گائے سب سے بڑے حجم کا جاندار ہے جس کا وزن بعض اوقات نو سو کلو گرام تک پہنچ جاتا ہے۔
فرانسیسی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر جون لوئس مارٹن نے فرانسیسی اخبار ’لوفیگارو‘ کو بتایا کہ سائنسی جریدے میں شائع تحقیق میں لرزہ خیز حقائق بیان کیے گئے ہیں۔ ماہرین نے ممالیا جانوروں کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گائے کے ختم ہونے کے بہت سے عوامل ہیں۔ ان کا بے دریغ شکار بھی ایک اہم سبب ہے۔ جس طرح آج کل خرگوش کی کثرت کو خطرات لاحق ہیں، اسی طرح گائے کو بھی خطرات کا سامنا ہے۔
مسٹر مارٹن کا کہنا ہے کہ اگر ممالیا جانداروں میں 2 فی صد کو مارا جائے تو اس سے ان کی تعداد پر اثر نہیں پڑتا مگر یہاں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ ایک لاکھ پچیس ہزار سال قبل زمین پر گائے سے بھی کئی گنا بڑے حجم کے ممالیا موجود تھے اور تمام براعظم ایسے جانداروں سے بھرے ہوئے تھے۔ جیسے جیسے انسانی آبادی بڑھتی گئی، اس طرح کے جانداروں کا وجود بھی کم ہوتے ہوئے ان کی نسلی معدوم ہوگئیں۔