فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل جمعرات کے روز 100 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصیٰ میں جمعرات کو سیکڑوں یہودی آبادکاروں نے دن کے پہلے حصے میں دسیوں یہودیوں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ قبلہ اول پر دھاوا بولنے والوں میں اسرائیلی پولیس اہلکار اور انٹیلی جنس اداروں کے سول کپڑوں میں ملبوس عہدیدار بھی شامل تھے۔ اطلاعات کے مطابق قبلہ پر دھاوا بولنے والوں میں 85 عام یہودی آباد کار اور 17 یہودی طلباء شامل تھے۔
فلسطینی محکمہ اوقاف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران درجنوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی کھلے عام بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہو گئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے یہودی آباد کاروں کو فول پروف سیکیورٹٰی مہیا کر رکھی تھی۔