اسرائیل کے ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ روامانیہ کے صدر کلاؤس یاھانس نے جمعہ کے روز وزیراعظم فیوریکا ڈانشیلا سے استعفی دینے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم سے استعفیٰ اس لیے مانگا گیا ہے کہ انہوں نے خفیہ طورپر اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب سے سفارت خانہ مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے احکامات صادر کیے تھے۔
عبرانی نیوز ویب سائیٹ ’واللا‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈانشیلا کے کے ساتھ اس کی حکومت اور صدر تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ انہیں اس لیے استعفیٰ دینے کو کہا گیا ہے کہ وہ سفارت خانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کی حامی ہیں۔
عبرانی ویب سائیٹ کے مطابق سفارت خانے کی القدس منتقلی کا اعلان وزیراعظم نہیں بلکہ صدرکے اختیار میں ہے۔ وہ خبردار کرچکے ہیں کہ سفارت خانے کہ بیت المقدس منتقلی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہوگی۔
رومانیہ کی وزیراعظم فیوریکا ڈانشیلا نے گذشتہ ہفتے بوخارسٹ کے سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کی حمایت کی تھی جس پر اسے سیاسی اور عوامی حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ تاہم وہ ماضی میں متعدد بار یہ کہہ چکی ہیں کہ انہیں تل ابیب سے سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کی کوششوں پر خاص تعاون حاصل نہیں۔
خیال رہےکہ ڈانشیلا نے گذشتہ ہفتے تل ابیب کا دورہ بھی کیا تھا جہاں انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو ، صدر رؤف ریفلین اور اپوزیشن لیڈر ازحاق ہرٹزوگ سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے یہ دورہ بھی صدر کی اجازت کے بغیر کیا تھا۔