جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج مظاہرین کے خلاف ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے

بدھ 2-مئی-2018

فلسطین میں انسانی حقوق نیٹ ورک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد 30 اپریل تک اسرائیلی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین معذور فلسطینیوں کو بھی شہید کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں انسانی حقوق نیٹ ورک کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تیس مارچ کے بعد غزہ میں شروع ہونے والی حق واپسی تحریک کے دوران 21 معذور فلسطینی زخمی ہوئے۔

بیان میں کیا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے پانچ ہزار کے قریب فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 450 معذور ہوچکے ہیں جا اسپتالوں میں علاج جاری ہے۔

انسانی حقوق گروپ نے الزام عاید کیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے جس کے نتیجے میں اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اپنے سلب شدہ دیرینہ حق واپسی کے حصول کے پرامن احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر طاقت کا استعمال بند کرانے کے لیے دباؤ ڈالے اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث فوج اور سیاست دانوں کے کو کٹہرے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کو فلسطین میں ’یوم الارض‘ کے موقع پر شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 48 فلسطینی شہید اور پانچ ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی