اسرائیل کی مرکزی عدالت نے زیرحراست ایک فلسطینی شہری نھاد بدر زغیر کو 35 ماہ قید اور 10 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 40 سالہ نھاد بدر زغیرکا رہائشی تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے ہے۔
ہمارے نامہ نگار نے بتایا کہ اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شہری پر نوجوانوں کو قبلہ اول کے دفاع اور وہاں پر عبادت کے لیے منظم کرنے کے الزام میں تین سال قید اور 10 ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
خایل رہے کہ زغیر وک اسرائیلی فوج نے 5 جون 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس کی گرفتاری عمرہ کی ادائی کے بعد وطن واپسی پرعمل میں لائی گئی تھی۔ گرفتاری کے بعد اسےمسکوبیہ ٹارچر سیل منتقل کردیا گیا جہاں کئی ماہ تک اسے ہولناک تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
نھاد زغیر چار بچوں کا باپ ہے اور پیشے کے اعتبار سے ایک سپورٹ کلب کا رکن ہے۔ گرفتاری کے بعد اسے کئی جیلوں میں منتقل کیا گیا۔ اس وقت وہ جلبوع نامی عقوبت خانے میں پابند سلاسل ہے۔