جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی اسیران کے وظائف پر اسرائیلی وزیر دفاع چراغ پا

بدھ 9-مئی-2018

اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لایبرمین نے فلسطینی اسیران اور ان کے اہل خانہ کو دیے جانے والے مالی وظائف پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو دیے جانے والے ٹیکسوں میں سے ایک بڑی رقم اس لیے منہا کریں گے کہ وہ رقم فلسطینی اسیران اور ان کے اہل خانہ کو دی جا رہی ہے۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے بیان میں لائبرمین کا کہنا ہے کہ سالمن ، ھینکن خاندانوں کے قاتلوں اور یہودی ربیوں شفاش اور بن گال کے قاتلوں کو فلسطینی اتھارٹی کی طف سے ان کی وفات تک 10 ملین شیکل کی رقم ادا کی گئی ہے۔

لایبرمین کا کہنا ہے کہ یہودیوں کے قاتلوں کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فوجی ملازم کے عہدے کے برابر ماہانہ رقوم ادا کی جاتی ہیں۔

خیال رہے کہ لائبرمین کے اس بیان سے پیشتر اسرائیلی کنیسٹ میں ایک مسودہ قانون منظور کیا گیا جس میں فلسطینی اتھارٹی کو دیے جانے والے ٹیکسوں میں کٹوتی کی منظوری دی گئی۔ مسودہ قانون میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل سے حاصل کردہ رقم کا ایک بڑا حصہ اسرائیلیوں کے قاتلوں کو ادا کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی