پنج شنبه 01/می/2025

غزہ کے ساڑھے چار لاکھ طلباء کا تعلیمی مستقبل خطرے میں ہے: یو این

جمعہ 11-مئی-2018

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے شکار فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں بنیادی تعلیمی سہولیات اور ضروریات کے فقدان کے باعث ساڑھے چار لاکھ طلباء کا تعلیمی مستقبل مخدوش ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں پرتشدد واقعات، بجلی کا بحران، معاشی مشکلات، فلسطینیوں کے درمیان پائےجانے والے اختلافات اور فلسطینی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو درپیش فنڈنگ کی کمی چار لاکھ 50 ہزار طلباء کے تعلیمی مستقبل ک تاریک کر سکتی ہے۔

نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا کہ انسانی حقوق کے رابطہ مرکز‘اوچا‘ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار لرزہ خیز ہیں۔ ان اعداد و شمار کے نتیجے میں ساڑھے چار لاکھ طلباء وطالبات کا تعلیمی مستقبل خطرے میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں یو این عہدیدار نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں میں پائی جانے والی ناچاقی،اسرائیلی ناکہ بندی، بجلی کا بحران اور فلسطینی پناہ گزینوں کے ریلیف ادارے کو درپیش مالی مشکلات طلباء کے تعلیمی مستقبل کے لیے خطرناک ہیں۔

خیال رہے کہ ’اونروا‘ کو پہلے ہی مالی مشکلات کا سامنا تھا جب کہ 23 جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کو دی جانے والی 12 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد میں سے 65 ملین امداد کم کر رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی