لبنان کے صدر میشل عون نے اسرائیل پر فلسطینیوں اور عیسائیوں کو جبرا ملک سے بے دخل کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق لبنانی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر میشل عون نے ان خیالات کا اظہار عیسائی کمیونٹی کے مختلف وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے فلسطینی مسلمانوں اور عیسائی برادری کو منظم نسل پرستی اور انتقامی پالیسی کا سامنا ہے۔ اس پالیسی کے تحت فلسطینیوں اور عیسائیوں کو جبرا ان کے ملک سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ اعتدال پسند مسلمان قوتیں اور عیسائی برادری خطے میں امن بقائے باہمی کےاصول کے تحت آگے بڑھ سکتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نسلی تطہیر کا سلسلہ عرب ممالک میں نہیں بلکہ اسرائیل کی طرف سے شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیام اسرائیل کے بعد صہیونی ریاست نہ صرف مسلمانوں بلکہ فلسطین کے عیسائی طبقے کے خلاف بھی انتقامی کارروائی پر عمل پیرا ہے۔ فلسطینیوں اور عیسائیوں کے بنیادی سیاسی اور اقتصادی حقوق دبائے جا رہے ہیں۔