چهارشنبه 30/آوریل/2025

’غزہ میں قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ‘ اسرائیل حقوق کونسل پرسیخ پا

ہفتہ 19-مئی-2018

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں میں پرامن مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کے مطالبے پرصہیونی ریاست سخت سیخ پا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے ریاستی جرائم کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں قتل عام کی تحقیقات کے مطالبے پر انسانی حقوق کونسل کو ’منافقوں کا ٹولہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کونسل کا اصل مقصد صہیونی ریاست پر حملہ اور دہشت گردی کا تحفظ ہے۔

نیتن یاھو نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کونسل کے ایسے کی بھی مطالبے کو مسترد کرتے ہیں جس میں غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کی بات کی گئی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے جو کیا ٹھیک کیا۔ اسرائیل کا دفاع اسرائیلی فوج کی ذمہ داری ہے اور غزہ کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فوج نے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔

ادھر اسرائیلی وزیردفاع آوی گیڈور لایبرمین نے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو دہرے حملے کا سامنا ہے۔ ہمارے خلاف منافقانہ مہم بند ہونی چاہیے۔ ہم ایسی انسانی حقوق کونسل کا حصہ نہیں بنیں گے جس میں ہمارے خلاف بات کی جائے گی۔

اسرائیلی وزیر تعلیم نفتالی بینٹ کا کہنا ہے کہ موجودہ انسانی حقوق کونسل اسلامی دہشت گردی کے فروغ اور اس کی حوصلہ افزائی کا آلہ کار بن چکی ہے۔ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے ہرممکن اقدام کرے گا۔

اسرائیلی رکن کنیسٹ اور سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والے ممالک پر تنقید کی اور کہا کہ غزہ میں قتل عام کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے قیام کے حق ووٹ دینا باعث تشویش ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز جنیوا میں انسانی حقوق کونس نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پرامن فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی