جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں جنگ جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں، فوری جنگ بندی کی جائے

اتوار 24-مارچ-2024

ہفتے کے روز اقواممتحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے غزہ کی پٹی کو حقیقی، جان بچانے والیامداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں "انسانی بنیادوںپر” جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا۔

انہوں نے کہا کہاب وقت آگیا ہے کہ غزہ میں جاری لڑائی روکی جائے اور جنگ بندی کی جائے کیونکہ غزہمیں جنگ جاری رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔

گوتیریس نے غزہ کیپٹی سے ملحقہ رفح کراسنگ کے مصری حصے پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا: ’’رفح میںٹرکوں کی لمبی قطاریں کھڑی ہیں اور دوسری طرف قحط کا شکار لوگ ہیں اور ہمیں ہتھیارنہیں ڈالنے چاہئیں۔ غزہ میں انسانیت کی بالادستی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

انہوں نے مزیدکہا، "میں بین الاقوامی برادری میں جنگ بندی اور غزہ میں امداد کے داخلے کامطالبہ کرنے والی اکثریتی آوازوں کی نمائندگی کرتا ہوں”۔

انہوں نے اسرائیلسے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے تمام حصوں تک انسانی امداد کے سامان کی غیر محدود رسائیاور پٹی میں یرغمالیوں کی رہائی کا پختہ عزم کرے۔

گوتیریس نے کہاکہ وہ مصر کے ساتھ امداد کے داخلے کو آسان بنانے کے لیے کام جاری رکھنے کے منتظر ہیںاور یہ کہ وہ غزہ کے لوگوں کی مدد کے لیے اس کی بھرپور مصروفیت کو سراہتے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹریجنرل آج غزہ کی پٹی سے متصل مصرکے شہر العریش پہنچے جہاں انہوں نے شہر کے ہسپتال میںزخمی فلسطینیوں کا معائنہ کیا۔

گوتیرس کے نائبترجمان فرحان حق نے گذشتہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہکے انسانی ہمدردی کے کارکنوں سے مصری جانب رفح سرحد پر ملاقات کریں گے۔

مختصر لنک:

کاپی