ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور تل ابیب سے سفارت خانے کی القدس منتقلی کے ذریعے جلتی پر تیل چھڑک دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترکی کے شہر دیا بکر میں القدس کے حوالے سے نکالی گئی ایک ریلی سے خطاب میں ترک وزیراعظم نے کہا کہ القدس پرظلم کرنے والوں پر لعنت ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی بربریت میں درجنوں فلسطینیوں کی شہادتوں پر سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کامطالبہ کیا۔
بن علی یلدروم کا کہنا تھا کہ امریکی سفارت خانے کی تل ابیب سے القدس منتقلی عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہےکہ امریکی حکومت نے 14 مئی کو تل ابیب سے اپنا سفارت خانے القدس منتقل کردیا تھا۔ اس حوالے سے القدس میں تقریبات بھی منعقد کی گئیں جب کہ غزہ کی پٹی میں نہتے فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج نے اس روز طاقت کا اندھا دھند استعمال کرکے ساٹھ سے زاید فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی کردیے تھے۔
ترک وزیراعظم نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنے وطن کا مطالبہ کرنے والے پرامن فلسطینیوں پر گولیوں کی بارش برسادی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے اور اس نے فلسطینیوں کے خون سے حرم شریف کو بھی رنگین کردیا ہے۔ اسرائیلی ظلم کا مقابلہ کرنے کا ترکی سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔