ماہ صیام کے موقع پر راتوں کو فلسطین میں فانوس روشن کرنا پرانی روایت ہے مگر اس بار اس روایت میں ایک غیرمعمولی اضافہ ہوا جب ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا فانوس تیار کرنے کے بعد روشن کیا گیا تو دور دور تک اس کی روشنی پھیل گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’رمضان المقدس غیر‘ مہم میں شامل تنظیموں یہ عظیم الشان رمضان فانوس بڑی محنت سےتیار کیا ہے۔ فانوس کے افتتاح کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں کم سے کم 2000 فلسطینی شہریوں نے شرکت کی۔
فلسطینی تاریخ کے اس بڑے فانوس کو دیکھنے کے لیے لوگ ریلیوں کی شکل میں چھوٹے چھوٹے فانوس لے کر نکلے۔ پرانے بیت المقدس کے باب حطہ سے 250 فلسطینیوں کی فانوس بردار ریلی نے حصہ لیا جب کہ باب الساھرہ سے 300 فلسطینویں اور افریقی تارکین وطن نے بھی ریلی میں شرکت کی۔
فانوس روشن کرنے کی ذمہ داری اس کے آرکیٹکٹ ڈاکٹر مجد الھدمی نے انجام دی۔ فانوس روشن روشن کرنے کے بعد فن کار الھدمی نے ماہ صیام کی مناسبت سے خصوصی نغمے پیش کئے اور اپنی خوبصورت اور سریلی آواز میں اہل ایمان کے دلوں کو گرمایا۔