فلسطین اور دیار مقدسہ کے مفتی اعظم الشیخ محمد احمد حسین نے متنبہ کیا ہے کہ امریکا اور اسرائیل دیگر صہیونی قوتوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجدا قصیٰ کو شہید کرکےاس کی جگہ مذموم ہیکل سلیمانی کے قیام کا ماحول بنا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ محمد حسین نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی طرف سے مشترکہ طورپر ایک مہم چلائی جا رہی ہے جس کےتحت دنیا کو حرم قدسی کی جگہ ہیکل سلیمانی کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کا مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے مذموم منصوبے کے تصور کو قبول کرنا انتہائی خطرناک اقدام ہے۔ عالم اسلام کو مسجد اقصیٰ کو بچانے کے لیے فوری حکمت عملی وضع کرنا ہوگی۔
فلسطینی عالم دین کا کہنا تھا کہ اسرائیل ہیکل سلیمانی کے قیام کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے امریکا سے مدد لے رہا ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں ایک متنازع پورٹریٹ کو ترویج دینے سے واضح ہوتا ہے کہ امریکا بھی اسرائیل اور صہیونیوں کے مسجد اقصیٰ اور قبۃ الصخرۃ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے منصوبے کو قبول کرچکا ہے۔ یہ انتہائی خطرناک پیش رفت ہے اور عالم اسلام کو اس موقع پر فوری حکمت عملی بنانا ہوگی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی میڈیا میں ایک تصویر تیزی کے ساتھ نشر اور شائع کی جا رہی ہے جس میں اسرائیل میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈ مین کو ایک ایک ایسی فرضی تصویر کے سامنے دیکھا جاسکتا ہے جس میں مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی دکھایا گیا ہے۔ تصویرمیں امریکی سفیر کو ہیکل سلیمانی کی طرف دیکھ کر مسکراتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس تصویر کے رد عمل میں مفتی اعظم فلسطین نے کہا کہ مذکورہ تصویر اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ امریکا مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے مزعومہ صہیونی دعوے کو قبول کرتے ہوئے اسے عملی شکل دینے میں صہیونیوں کا مدد گار بن چکا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مسجد اقصیٰ کی ہیکل سلیمانی کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے تو اس کے سنگین نتائج پوری دنیا کو بھگتنا پڑیں گے۔
انہوں نےکہا کہ مسجد اقصیٰ اور اس کی تمام پرانی اور نئی عمارات حرم قدسی کا حصہ ہیں۔ نفرت کے پجاری چاہے جو مرضی کرلیں وہ قبلہ اول کی جگہ ہیکل سلیمانی قائم نہیں کرسکتے۔