چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل نے غزہ پر نئی جنگ مسلط کردی، مسلسل فضائی حملے جاری

بدھ 30-مئی-2018

قابض اسرائیلی فج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر وسیع پیمانے پر فضائی اور زمینی حملے شروع کیے ہیں۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ میں کئی مقامات پر بمباری کی۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھی اسرائیلی فوج کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مصر کی زیرنگرانی فائرن بندی کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی ذرائع ابلاغ مسلسل یہ خبریں دیتے رہے کہ غزہ پرحملہ نہیں کیا گیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے تسلیم کیا کہ اس نے منگل کے دن اور رات گئے کئی مقامات پر بمباری کی ہے۔

دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی تنصیبات پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کےعسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ  اور اسلامی جہاد کے القدس بریگیڈ نے مشترکہ طورپر راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا ہے اور ایک مشترکہ بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگرقابض فوج نے خون خرابہ کرنے کی کوشش کی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ناصر صلاح الدین بریگیڈ نے بھی صہیونی کالونیوں اور فوجی کیمپوں پر دسیوں راکٹ فائر کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

منگل کے روز غزہ سے 25 کلومیٹر دور اسرائیلی فوج نے اوفکیم کے مقام پر فلسطینیوں کے ممکنہ راکٹ حملوں کے خطرے کے پیش نظر خطرے کےالارم بجا دیے تھے۔

غزہ سے داغے گئے کئی راکٹ یہودی کالونیوں میں گرے ہیں جن کے زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنائی دی گئی جب کہ اسرائیلی فوج نے ڈیفنس سسٹم آئرن ڈوم کے ذریعے کئی راکٹ مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے غزہ کے شمالی علاقے میں دو میزائل داغے۔ رات گئے مشرقی غزہ میں الزیتون کالونی پربھی میزائل گرائے گئے۔

مختصر لنک:

کاپی