چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ سے راکٹ فائر کرنے والا کوئی مزاحمت کار کیوں نہ مارا گیا؟

جمعرات 31-مئی-2018

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے صہیونی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ غزہ سے راکٹ حملے کرنے والوں پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی مگر کوئی ایک مزاحمت کار بھی جاں بحق یا زخمی نہیں ہوا ہے۔

عبرانی نیوز ویب سائیٹ ’واللا‘ نے اپنی رپورٹ میں آباد کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ لوگ یہ سوال پوچھتے ہیں کہ آیا غزہ میں اسرائیل کی انٹیلی جنس حکمت عملی کیوں ناکام ہوگئی ہے۔ اگر حکمت عملی کامیاب ہوتی تو دو روز کے دوران کوئی ایک مزاحمت کار تو مارا جاتا مگر دو روزکے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر درجنوں مقامات پر زمینی اور فضائی بمباری کی مگر کوئی ایک فلسطینی مزاحمت کار بھی شہید نہیں ہوا ہے۔

یہودی آباد کاروں کا کہنا ہے کہ فوج اور انٹیلی جنس نے پوری قوم کو شرمندہ کردیا ہے۔ غزہ کے مٹھی بھر مزاحمت کاروں نے کامیاب حکمت عملی اپنائی اور وہ اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں سے محفوظ رہے۔ اسرائیلی فوج ایسے بھوگس اہداف پر اسلحہ برباد کرتے رہے جہاں کوئی مزاحمت کار تھا ہی نہیں۔

خیال رہے کہ سوموار اور منگل کے ایام میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر کئی اہداف پر بمباری کی مگر اس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں نے درجنوں راکٹ بھی داغے جس کے نتیجے میں مدد صہیونی ہلاک ہوگئے۔

مختصر لنک:

کاپی