چهارشنبه 30/آوریل/2025

چار یہودی صنعتی کالونیاں فلسطین میں ماحولیاتی آلودگی کا موجب!

جمعہ 1-جون-2018

فلسطین میں قائم یہودی صنعتی کالونیوں  کی وجہ سے فضائی اور ماحولیاتی آلودگی اب ایک عام سی بات ہے۔

مرکز اطلاعات کےمطابق مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر سلفیت میں قائم چار صنعتی یہودی کالونیاں مقامی آبادی میں ماحولیاتی آلودگی اور زہر پھیلانے کا موجب بن رہی ہیں۔

سلفیت کے مغربی علاقے سرطہ کے فلسطینی شہریوں نے شکایت کی ہے کہ یہودی صنعتی کالونیوں سے نکلنے والا آلودہ پانی،فضلہ، زہریلی گیسیں اور دھواں انسانی، حیوانی اور نباتاتی حیات کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔

مقامی فلسطینی سماجی کارکن خالد معالی نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سلفیت کی چارصنعتی کالونیاں ارئیل، عیلی زھاؤ، برکان، عمانویل نہ صرف فلسطینی اراضی کوآلودہ کررہی ہیں بلکہ قریبی شہر قلقیلیہ کی فلسطینی آبادی اور حیوانی حیات کو متاثر کررہی ہیں۔

معالیہ ادومیم نے بتایا کہ برکان صنعتی کالونی میں سیکیڑوں کارخانے قائم ہیں جن میں الیومینیم، پلاسٹک، ماچس سازی، پٹروکیمیکل اور دیگر کئی کار خانے قائم ہیں۔ ان فیکٹریوں سےنکلنے والا فاضل مادہ سلفیت شہر، کفر الدیک، بروقین اور دیگر علاقوں میں تیزی کے ساتھ پھل رہا ہے۔ فاضل زہریلےمواد کو ٹھکانے لگانے کا کوئی معقول بندوبست نہیں، جس کے نتیجے میں علاقے میں وبائی امراض پھیل رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی صنعتی کالونیوں کےفاضلے مادے کے ٹھکانے لگانے کے لیے جتنی بار فلسطینیوں کی طرف سے اپیلیں کی گئیں، ہربار انہیں نظرانداز کیا گیا۔ علاقے میں قائم کیمیائی سامان تیار کرنے والی کالونیوں، زرعی کیڑےمار سپرے کی تیاری، الومینیم، چمڑے، بٹیریوں کی تیار، سیمٹ، پلاسٹک، شیشے، الکحل اور سنگ مرمر کی فیکٹریاں فلسطینیوں کے لیے وبال جان بنی ہوئی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی