عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اردن کی نصف آبادی سیگریٹ نوشی کی عادی ہے اور ملک میں ہر دوسرا شخص سیگریٹ نوشی کرتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی طرف سے سال 2018ء میں سیگریٹی نوشی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ ’تمباکو نوشی اور امراض قلب‘ کے عنوان سے جاری اس رپورٹ میں اردن کو سیگریٹ نوشوں کا ملک قرار دے کر اس کے تباہ کن اثرات پر بھی خبردار کیا گیا۔
رپورٹ میں دنیا کے دوسرے خطوں میں تمباکو نوشی کے اعدادو شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اردن میں چونکہ سیگریٹ نوشی سب سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک میں ہونے والی اموات کا 12 فی صد سیگریٹ نوشی کا نتیجہ ہیں۔ تمباکو نوشی سے 34 فی صد اموات سانس کی بیماریوں کے لاحق ہونے سے ہوتی ہیں۔ 18 فی صد امرض قلب اور 13 فی صد خون کی شریانوں کی بیماریوں سے واقع ہوتی ہیں۔