انڈونیشیا نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی میں قضیہ فلسطین کی حمایت ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کاکہنا ہے کہ فلسطینیوں کے آئینی اور جائز حقوق کے لیے دنیا کے ہرفورم پرپوری جرات کے ساتھ آواز بلند کی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انڈونیشیا کی وزیرخارجہ ریٹنو مارسوڈی نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حقوق کا پوری قوت سے مقدمہ لڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل نے انڈونیشیا کو 2019ء اور 2020ء کے دوران خصوصی رکنیت دی ہے اوردوران انڈونیشیا فلسطینیوں کے حقوق کو اولین ترجیح میں شامل رکھے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انڈونیشی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک عالمی برادری کو فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت، عالمی امن وامان کے قیام، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بین الاقوامی جرائم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتا رہے گا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پانچ رکن ممالک انڈونیشیا، جنوبی افریقا، جرمنی، بیلجیم اور جمہوریہ ڈومینکین کو 2019ء اور 2020ء کے دوران سلامتی کونسل کے ارکان میں شامل کیا ہے۔