جمعه 15/نوامبر/2024

چار ماہ میں 309 فلسطینیوں کو اسرائیلی عدالتوں سے انتظامی قید کی سزائیں

پیر 11-جون-2018

فلسطینی اسیران اسٹڈی سیںٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پندرہ فروری 2018ء سے اب تک اسرائیلی عدالتوں سے 309 فلسطینی شہریوں کو انتظامی قید کی سزائیں دی گئیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق پندرہ فروری سے انتظامی قیدیوں نے بہ طور احتجاج اسرائیلی عدالتوں کا مسلسل بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔

اسیران اسٹدی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے ایک بیان میں بتایا کہ صہیونی حکام انتظامی قید کی سزائیں دے کر فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کی مجرمانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اسرائیل فلسطینی قیدیوں کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پچھلے تین سال کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے بغیر کسی الزام کے قید چار ہزار فلسطینیوں کو انتظامی قید کی سزائیں دی گئیں۔ رواں سال کے دوران 459 فلسطینیوں نے انتظامی قید کی سزائیں دی گئیں اور ان میں سے بیشتر کی سزاؤں میں بار بار تجدید کی گئی۔

انتظامی قیدیوں کو عدالتوں پیش کرنے، انہیں اپنے دفاع کے لیے وکلاء کی خدمات حاصل کرنے اور دیگر بنیادی حقوق کےحصول کے لیے جدو جہد کا کوئی حق نہیں۔ بغیر کسی الزام کے محض شبے کی بنیاد پر فلسطینیوں کی مدت حراست میں بار بار کی توسیع کی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی