ماہ صیام کے آتے ہی ہر فلسطینی کی یہ دلی خواہش اور تمنا ہوتی ہے کہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت قبلہ یعنی مسجد اقصیٰ میں گذارے، مسجد میں آنے والے نمازیوں اور روزہ داروں کی خدمت بجا لائے۔ چنانچہ اس خدمت کے جذبے کے تحت القدس کے شہریوں نے اپنے طورپر قبلہ اول میں خدمات کے لیے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے رکھی ہیں۔
ان کمیٹیوں میں صفائی کے عملے، روزہ داروں کی افطاری کا اہتمام کرنے اور طبی سہولیات مہیا کرنے والے رضاروں کی کمیٹیاں بھی شامل ہیں۔ ان کمیٹیوں سے وابستہ ہرکارکن خلوص دل کے ساتھ قبلہ اول کے دفاع کے ساتھ ساتھ وہاں پرآنے والے ضیوف الرحمان کی خدمات اور انہیں اور انہیں آرام وراحت بہم پہنچانے کے لیے ہمہ تن گوش رہتا ہے۔
بنیادی طبی سہولیات
مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور روزہ داروں کی خدمات میں سرگرم کارکنوں میں ہلال احمر فلسطین کی ٹیموں سے وابستہ کارکنان شامل ہیں۔ طبی رضاکاروں کا کام عموما تو روزانہ ہی ہوتا ہے مگر جمعہ کے ایام، رمضان کے آخری عشرے اور رات کے اوقات میں تراویح کے موقع پر بڑھ جاتا ہے۔
رواں ماہ صیام کے چوتھے جمعہ کو ہلال احمر فلسطین کے رضاکاروں نے مسجد اقصیٰ میں آنے والے 208 افراد کو فوری طبی امداد مہیا کی گئی۔ ان میں سےبعض کی طبیعت خراب ہونے کے بعد القدس میں قائم المقاصد فلسطینی اسپتال منتقل کیا گیا۔
ہلال احمر کے ترجمان محمد الفتیانی نے بتایا کہ بہت زیادہ گرمی کے نتیجے میں روزہ دار مختلف بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ماہ صیام کے دوران نماز تراویح اور جمعہ کی نمازوں کی ادائی کے لیے فلسطینی دور دارز کے علاقوں سے وہاں پہنچتے ہیں جو بعض اوقات شدید گرمی کی وجہ سے بے ہوجاتے یا کسی دوسرے طبی عارضے کا شکار ہوتے ہیں۔ ہلا احمر کے امدادی کارکنان انہیں فوری طبی امداد مہیا کرنے کے لیےہمہ وقت موجود ہوتے ہیں۔
خدمت بھی قبلہ اول سے ربط بھی
سماجی کارکن علاء الحداد نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہ صیام میں ہزاروں کی تعداد میں شہری قبلہ اول میں آنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہیں کئی طرح کی ضروریات درپیش ہوتے ہیں۔ بعض روزہ دار مریض اور بوڑھے ہونے کی وجہ سے خصوصی توجہ کے مستحق ہوتےہیں۔ اس لیے ان کی مدد کے لیے وہاں پر رضاکاروں کی موجودگی ناگزیر ہے۔
ایک سوال کے جواب میں الحداد نے کہا کہ فلسطینیوں کی قبلہ اول میں فلاحی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں۔ صہیونی یہ ہرگز نہیں چاہتے کہ مسجد اقصیٰ میں آنے والے نمازیوں اور روزہ داروں کسی قسم کی سہولت فرہم کی جاسکے بلکہ صہیونی انتظامیہ ایک سازش اور منصوبہ بندی کے تحت نمازیوں کو زیادہ سے زیادہ مشکلات سے دوچار کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں اور روزہ داروں کی خدمت ایک الگ نیک عمل ہے مگر اس عمل کے ذریعے ہم قبلہ اول سے اپنا تعلق قائم رکھنے میں بھی کامیاب رہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ صیام کے دوران 200 فلسطینی رضاکار قبلہ اول میں خدمات انجام دیتے ہیں۔