مصرمیں رہنے والے گونگے بہرے لوگوں کی نمائندہ تنظیم نے طویل جدو جہد کے بعد قاہرہ میں ایک سرکاری مسجد میں اعتکاف کی اجازت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مصرمیں اشاروں کی زبان سمجھنے والے گونگے بہرے افراد کو اعتکاف کی اجازت دینے کے ساتھ ان کے ساتھ فلاحی تنظیموں اور حکومت کی جانب سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
خیال رہے کہ مصر میں گونگے بہرے افراد کی تعداد 75 لاکھ ہے۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔’گونگے بہرے‘ افراد نے ماہ صیام کے آخری عشرے میں اعتکاف کی اجازت کے حصول کی کوشش کی تھی۔ حکومت نے کافی لیت ولعل کے بعد انہیں قاہرہ کی ایک مسجد میں اعتکاف کی اجازت دے دی ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ چند برسوں کے دوران فوج کے زیراثر وزارت اوقاف نے مساجد میں امامت، اذان دینے، خطابت اور ماہ صیام کے دوران اعتکاف کے لیے کڑی شرایط عاید کی تھیں۔ مصر کی 3470 رجسٹرد مساجد میں اعتکاف کرنے والے شہریوں کی تعداد حکومت مقرر کرتی تھی۔ اس کے علاوہ اعتکاف میں بیھٹنے والے شہریوں کو اپنے حوالے سے تمام پروف مقامی تھانے میں جمع کرانے کو لازمی قراردیا گیا۔
گذشتہ تین سال کے دوران مصر میں گونگے بہرے افراد کو قاہرہ میں اعتکاف کے لیے مسجد کے حصول کی کوششیں شروع کی تھیں مگر حکومت ان کی درخواست اجازت دینے میں پس وپیش سے کام لے رہی تھی۔