اسرائیلی کابینہ میں وزیر تعلیم اور ’جیوش ہوم‘ نامی شدت پسند مذہبی سیاسی جماعت کے صدر نفتالی بینیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’یہودی والسامرۃ‘[دریائے اردن کا مغربی کنارہ] اور اس کی تمام یہودی کالونیاں عن قریب اسرائیلی ریاست کا حصہ ہوں گی۔
عبرانی ویب سائیٹ ’0404‘ کے مطابق بیت لحم میں فلسطینی اراضی پر بنائی گئی ’نتیو ھافوت‘ نامی یہودی کالونی سے 15 یہودی گھروں کے انخلاء کے رد عمل میں اسرائیلی وزیر نے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ جلد ہی غرب اردن اور اس کی تمام یہودی کالونیاں اسرائیل کا حصہ ہوں گی۔
بینیٹ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطینی ٹیلی سے نکالے جانے والے یہودیوں کے لیے نئی کالونی تعمیر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے ’نتیو ھافوت‘ نامی ایک یہودی کالونی کو 18 سال کے بعد خالی کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد اس کالونی میں موجود پندرہ مکانات کو خالی کرایا گیا۔