اسرائیلی وزارت انصاف کے مطابق القدس شہر کے پراسیکیوٹر نے خاتون اول سارہ نیتن یاھو پر دھوکہ دہی اور امانت میں خیانت کےالزامات کے تحت فرد جرم عاید کری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزارت انصاف کا کہناہے کہ پولیس کی جانب سے طویل تحقیق اور تفتیش کے بعد ثابت ہوا ہے کہ خاتون اول سارہ نیتن یاھو گھریلو اخراجات کے معاملے میں دھوکہ دہی اور فراڈ کی مرتکب ہوئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس کے پراسیکیوٹر نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی اہلیہ سارہ نیتن یاھو نے رہائش اور گھریلو فرنیچر کے سرکاری خزانے سے حصول کے کیسز میں دھوکہ دہی، فراڈ اور امانت میں خیانت کا ارتکاب کیا جس پر انہیں جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔
فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ سارہ نیتن یاھو نے اپنے شوہر کے اعلیٰ ترین سرکاری منصب سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے قومی خزانے کو اپنے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ اس کے علاوہ فرد جرم وزیراعظم کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل عزرا سایڈوف پر بھی عاید کی گئی ہے۔ کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے سائڈوف کو پہلے ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
فرد جرم میں لکھا گیا ہے کہ سارہ نیتن یاھو نے ملک کے مشہور باورچیوں کے تیار کردہ مہنگے کھانے منگوائے اور سرکاری خزانے سے تقریبا 1 لاکھ ڈالر کھانے اور دیگر مدات میں ادا کیے گئے۔