فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پرسوں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج صبح جام شہادت نوش کرگیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 29 سالہ اسامہ خلیل ابو خاطر گذشتہ جمعہ کے روز آبائی شہر خان یونس میں ایک احتجاجی ریلی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہوگیا تھا۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ ابو خاطر کو جمعہ کے روز شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں لایا گیا تھا جہاں اس کی حالت خطرے میں تھی اور اسے مسلسل انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ ابو خاطر کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب وہ جمعہ کے روز ’یوم وفاء زخمیان‘ ریلی میں شریک تھا۔ گولیاں اس کے پیٹ اور جسم کے بالائی حصے میں پیوست ہوگئی تھیں۔
خیال رہے کہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کے طاقت کے استعمال کے نتیجے میں اب تک 143 فلسطینی شہید اور 15 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔