جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل کے’ایٹمی پلانٹ‘ پر حملے کا خطرہ، سیکیورٹی مزید سخت

جمعہ 29-جون-2018

اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے دعویٰ کیا ہے کہ صہیونی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کےبعد تہران یا لبنانی حزب اللہ اسرائیل کی ایٹمی تنصیبات کو حملوں کا نشانہ بناسکتے ہیں۔

عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ صہیونی حکام نے ’دیمونا‘ اور ’ناحل سوریک‘ ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی مزید سخت کردی ہے اور دونوں ایٹمی تنصیبات کی فضائی حدود کی کڑی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے تاکہ ایران یا حزب اللہ کی طرف سے حملوں کے خطرات سے بچا جاسکے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی ایٹمی توانائی کمیٹی نے دونوں جوہری تنصیبات کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے مزید حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔ یہ اقدامات حزب اللہ اور ایران کی طرف سے ممکنہ طور پر جوہری تنصیبات پر حملوں کے خطرے کے پیش نظر کیے گئے ہیں۔

اخبار لکھتا ہے کہ اگر ایران اور حزب اللہ اسرائیل کے جوہری پلانٹ پرحملوں میں کامیاب ہوگئے تو یہ ان کی بہت بڑی معنوی فتح اور کامیابی ہوگی۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران یا حزب اللہ کی طرف سے کسی بھی قسم کے حملے میں ایٹمی تنصیبات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچے گا۔

جوہری توانائی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایٹمی تنصیبات میں کام کرنے والے ملازمین محفوظ ہیں۔ اگر ایٹمی تنصیبات پر حملہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں خوف و ہراس کی فضاء ضرور پھیل سکتی ہے اور عام شہری بھی خوف کا شکار ہوسکتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی