فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیل کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم سے کم دو فلسطینی شہید اور چار سو سے زاید زخمی ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی مشرقی سرحد پر جمعہ کے روز جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پراسرائیلی فوج نے فائرنگ کی اور آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 13 سالہ بچے سمیت دو فلسطینی شہید ہو گئے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ مشرقی خان یونس میں اسرائیلی فوج فائرنگ سے ایک 13 سالہ لڑکا سرمیں گولی لگنے سے شہید ہوگیا۔ شہید کی شناخت یاسر امجد ابو النجا کے نام سے کی گئی ہے جو کہ القسام کمانڈر امجد ابو النجا کا بیٹا ہے۔
ایک دوسرے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں مشرقی رفح میں 24 سالہ محمد فوزی محمد الحمایدہ شہید ہوگیا۔ الحمایدہ کے سر، سینے اور ٹانگوں میں گولیاں ماری گئیں۔
اشرف القدرہ نے بتایا کہ جمعہ کو اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کے نتیجے میں کم سے کم 415 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے چار کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
زخمیوں میں چھ بچے، تین طبی عملے کے کارکن اور دیگر شہری شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے زخمیوں کو اسپتالوں میں لے جانے والی ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ادھر غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی سپریم مزاحمتی کونسل برائے حق واپسی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جمعہ کی سرگرمیوں کوختم کرنے کا اعلان کیا۔ حق واپسی مزاحمتی کونس میں حماس، اسلامی جہاد اور دیگر فلسطینی تنظیمیں شامل ہیں۔
خیال رہے کہ 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر جاری عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 140 فلسطینی شہید اور پندرہ ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔