دنیا میں فراق اور وصال کی خبریں تو آتی رہتی ہیں مگر اس باب میں ایک ایسی خبر ان دنوں میڈیا کی توجہ کا مرکز ہے جس پر آسانی سے یقین نہیں کیا جاسکتا۔ وہ یہ کہ امریکا سے تعلق رکھنے والی دو ماں بیٹی کی ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ماں کی عمر 100 سال اور بیٹی کی 79 سال ہے۔
ایک سو سالہ لیلیان سیمنیری کی عمر بیس کے عشرے میں تھی جب اس نے امریکا کے ایک اسپتال میں گوان لونسٹرن کو جنم دیا۔ لونسٹرن کو ایک دوسرے خاندان نے منہ بولی بیٹی بنا لی اور یہ یقین کرلیا کہ اس کی ماں زچگی کے دوران فوت ہوگئی ہے جب کہ اس کی ماں لیلیان کا خیال تھا کہ اس کی بیٹی پیدائش کے وقت ہی فوت ہوگئی تھی۔
یہ پول تو آج اس وقت آ کر اس وقت کھلا جب ڈی این کی مدد سے 79 سالہ لونسٹرن کے خاندان کا پتا چلانے کی کوشش کی گئی۔ تفصیلات سے پتا چلا کہ دونوں ماں بیٹی کوئی ایک سو میل ایک دوسرے سے دور تھیں اور دونوں ایک دوسرے کی تھوڑی بہت واقف بھی تھیں۔ ماں بیٹی کے درمیان جدائی کے حقیقی اسباب کا پتا چلانا مشکل ہے۔ تاہم بوڑھی ہوجانے والی بیٹی کا کہنا ہے کہ جب وہ سولہ سال کی تھی تو اسے ایک خاندان نے اپنی بیٹی بنا لیا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے حقیقی ماں کے بارے میں بہت زیادہ سوالوں کا سامنا کرنا پڑا۔ سنڈے ٹائمز کے مطابق اپنی حقیقی ماں کے نہ ہونے پر میں رات دن روتی رہتی تھی۔
اس کاکہنا ہے کہ میں ماں کے فوت ہونے کی بات پر یقین نہیں کرتی تھی اور میری چھٹی حس یہ کہتی کہ میری ماں زندہ ہے۔
گوانا کے بیٹے الیوٹ کا کہنا ہے کہ یہ سب ناقابل یقین ہے۔ بالآخر ہماری ماں نے اس سوال کا جواب تلاش کرلیا کہ میں کون ہوں اور میرے ماں باپ کون ہیں۔