اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ایک با خبر ذریعے کا کہنا ہے کہ جماعت کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کل بدھ گیارہ جولائی کو مصر کے سرکاری دورے پر قاہرہ پہنچ گیا ہے۔ وفد کی قیادت حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کر رہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصر کی حکومت کی دعوت پرحماس کے وفد نے مصری حکام سے فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کےحوالے سے بات چیت کی ہے۔
قبل ازیں قدس پریس‘ نےبتایا تھا کہ ’حماس‘ کا وفد مصری انٹیلی جنس حکام سے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور غزہ کی پٹی پرعاید کردہ پابندیوں کے خاتمے کے طریقہ کار پر بات چیت کرے گا۔
جمعرات کو حماس کا وفد مصری انٹیلی جنس چیف میجر جنرل عباس کامل سے ملاقات کرے گا۔ اس ملاقات میں فلسطینیوں کے درمیان تعطل کا شکار مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے پربات چیت کی جائے گی۔
قاہرہ کے دورے پرجانے والے وفد کی قیادت حماس کے نائب صدر صالح العاروری کریں گے جب کہ وفد میں جماعت کے سیاسی شعبے کے ارکان موسیٰ ابو مرزوق، عزت الرشق، خلیل الحیہ، روحی مشتہی اور حسام بدران شرکت کر رہے ہیں۔
حال ہی میں مصری حکومت فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح کو تعطل کا شکار مصالحتی عمل آگے بڑھانے کے لیے قاہرہ میں مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ بہ ظاہر دونوں جماعتوں نے مصالحتی مذاکرات کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا عزم کیا ہے مگر ماضی میں تحریک فتح اور صدر محمود عباس کے غیر لچک دار رویے کے باعث مصالحت کا عمل بری طرح متاثر رہا ہے۔
خیال رہے کہ مصری حکومت نے جون 2017ء کو فلسطینی دھڑوں حماس اور تحریک فتح کے درمیان ایک مصالحتی معاہدہ کرایا تھا مگر بعد ازاں فتح کی مرکزی قیادت کے غیر لچک دار رویے کے باعث مصالحتی عمل ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔