چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی حکام کاترک خاتون کی رہائی کےعدالتی فیصلے پرعمل درآمدسے انکار

جمعرات 12-جولائی-2018

اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے ’مشکوک‘ سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار ترک سیاح کی مشروط رہائی کا حکم دیاہے مگر صہیونی ملٹری پراسیکیوٹر نے اس کی رہائی کے عدالتی فیصلے کومسترد کردیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی ’سالم‘ فوجی عدالت نے گذشتہ روز زیرحراست ترک خاتون سیاح ابرو اوزکان کی سخت عدالتی نگرانی میں رہائی کا حکم دیا تھا مگر ملٹری پراسیکیوٹر نے صہیونی عدالت کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ابرو اوزکان کو اسرائیلی پولیس نے 11 جون کو بن گوریون ہوائی اڈے سے استنبول جاتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔ وہ تین روز تک بیت المقدس میں رہیں جس کے بعد واپس جا رہی تھیں۔ منگل کو عدالت نے اوزکان کی مشروط رہائی کی اجازت دی تھی۔ گذشتہ روز عدالت نے اس کی رہائی کا حکم صادر کیا مگر اسرائیلی حکام نے اس پرعمل درآمد سے انکار کردیا تھا۔

صہیونی حکام کی طرف سے اوزکان پر چار الزامات عاید کیے گئے ہیں۔ ان میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کی معاونت، جماعت کو متنوع سروسز کی فراہمی، اسرائیل کے امن وامان کے نظام میں خلل ڈالنے اور دشمن تنظیم کو نقد رقم کی فراہمی جیسے الزامات شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی