برطانیہ میں سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شادی شدہ افراد بڑھاپے کی عمر میں ہڈیوں کی کمزوری کا کم شکار ہوتے ہیں جب کہ ایسے افراد جو شادی نہیں کرتے ان کے ہاں بڑھاپے میں ہڈیوں کے طبی مسائل زیادہ دیکھنے میں آئے ہیں۔
برطانیہ کی سائوتھ ہمٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں بتایا گیا ہے کہ ایسے افراد جنہوں نے عین جوانی کی عمر میں شادی ان کی نصف تعداد ہڈیوں کمی زوری اور دیگر عوارض سے محفوظ رہی ہے۔ جب کہ غیر شادی شدہ افراد میں ہڈیوں اور عضلات کی کم زوری کی شرح زیادہ ہے۔
اخبار ‘ڈیلی میل’ کےمطابق ماہرین نے شادی کے انسانی صحت پرمرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے 3لاکھ 80 ہزار افراد کی زندگیوں کا جائزہ لیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہنا ہے کہ ان میں سے آدھے لوگ ہڈیوں کی کمزوری کا شکار نکلے۔ ہڈیوں کی کمزوری کے شکار افراد کی زیادہ تعداد غیر شادی شدہ لوگوں پر مشتمل ہے، جبکہ شادی شدہ افراد میں یہ شرح بہت کم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید یہ فرق اس لیے ہے کہ شادی شدہ افراد ایک دوسرے کی صحت کا زیادہ خیال رکھتے ہیں۔ زوجین میں سے اگر کوئی ایک بیمار ہو دوسرا اس کا فوری طبی معائنہ کراتا اور اس کی بیماری کے علاج میں مدد کرتا ہے۔ جب کہ غیر شادی شدہ افراد کو بیماری کی حالت میں کسی قسم کی خاص مشاورت اور علاج کی ترغیب نہیں ملتی۔ نیز غیرشادی شدہ لوگ اپنی خوراک کا بھی خاص خیال نہیں کرتے۔