اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری کی انتظامی قید میں مسلسل 9 ویں دفعہ توسیع کر دی گئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر ابراہیم عبداللہ العروج کے اہل خانہ نے بتایا منگل کے روز ان کے بیٹے کی مدت حراست میں مسلسل توسیع کردی گئی ہے۔ وہ مسلسل اڑھائی سال سے انتظامی قید کی ظالمانہ پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 33 سالہ العروج کو بغیر کسی وجہ کے مسلسل 8 ماہ تک قید تنہائی میں ڈالا گیا اور اہل خانہ کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اب بھی بغیر وجہ بتائے اسیر کو اس کے اہل خانہ سے ملنے سے روکا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ اسیر العروج کو اسرائیلی فوج نے 24 جنوری 2016ء کو غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں العروج قصبے سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں اسے چار ماہ کے لیے انتظامی قید میں ڈال دیا گیا تھا۔ ہر چار ماہ کےبعد اس کی مدت حراست میں مسلسل توسیع کی جاتی رہی ہے۔ گذشتہ برس اس نے انتظامی قید کے خلاف مسلسل 64 دن تک بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔