اردن کی ایک مقامی تعمیراتی کمپنی نے اسرائیل اور اردن درمیان گیس پائپ لائن کے منصوبے کے لیے ریت، بجری اور کنکریٹ کا دیگر سامان مہیا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک فوٹیج میں اردنی تجارتی کمپنی کے ٹرکوں کو واپس ریت اتارتے دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹیج میں بتایا گیا ہے کہ جب کمپنی کو پتا چلا کہ کنکریٹ اور ریت اسرائیل۔اردن گیس پائپ لائن کے متنازع منصوبے کے لیے خریدی گئی ہے تو کمپنی نے ریت سے لدے اپنے ٹرک واپس بلا لیے تھے۔
برطانوی اخبار’انڈی پنڈنٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق اردن کی ایک تعمیراتی فرم نے ایک گیس پائپ لائن منصوبے کے لیے اس لیے ریت فراہم کرنے سے انکار کردیا کہ اسے اردن اور اسرائیل کے درمیان پائپ لائن منصوبے کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
خیال رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان گیس پائپ لائن کے منصوبے کی منظوری کچھ عرصہ پیشتر دی گئی تھی۔ منصوبے کے تحت دونوں ملکوں نے اپنی اپنی حدود میں 64 کلومیٹر کے علاقے میں گیس پائپ لائن بچھانا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے گیس کی سپلائی 2020ء میں شروع ہوگی اور پندرہ سال تک 15 ارب ڈالر گیس کی فروخت کی جاسکے گی۔