فلسطین کے ایک معمر ترین شخص سالم خمیس ابو عطا کل ہفتے کو 135 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے علاقے جحر الدیک سے تعلق رکھنے والے سالم خمیس ابو عطا کے بیٹے ابو ظاہر نے بتایا کہ ان کے والد کی تاریخ پیدائش 1885ء کی ہے۔ انہوں نے فلسطین میں النکبہ سے قبل الظاھریہ کے ایک مدرسے میں لکھنا پڑا سیکھا۔ حیرت انگیز طور پرآخری عمر میں بھی وہ عینک لگائے بغیر قرآن پاک پڑھ لیتے تھے۔
والد کی لمبی عمر کے بارے میں ابو ظاہر نے کہا کہ ان کے والد کھجور، شہد اور اونٹی کا دودھ بہ کثرت استعمال کرتے تھے۔ وہ مصنوعی کھانوں ہرطرح کے گوشت سے دور رہتے۔ حد درجہ خوش اخلاق تھے اور صلہ رحمی ان کا شعار تھا۔