شنبه 16/نوامبر/2024

یہودی قومیت کے نسل پرستانہ اسرائیلی قانون کے خلاف فلسطین میں مظاہرے

اتوار 5-اگست-2018

اسرائیلی کنیسٹ میں حال ہی میں منظور کردہ یہودی قومیت کے نسل پرستانہ قانون کے خلاف فلسطینی عوام کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے کئی شہروں میں اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کےخلاف احتجاج جاری ہے۔

آج اتوار کے روز اندرون فلسطین کے شہروں الجلیل۔ المثلث، النقب، باقہ الغربیہ، رھط، الطیرہ، ام الفحم کفر کنا، سخنین، جلجولہ، الشاغور، حیفا اور کئی دوسرے مقامات پر اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور جلوس نکالے۔

مظاہروں میں ہزاروں عام شہریوں، سماجی اور سیاسی کارکنوں اور عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے ہاتھو میں فلسطینی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کو فاشٹ ریاست کے نعروں سے تعبیر کیا گیا تھا۔

مظاہروں سے خطاب میں فلسطینی قیادت نے واضح کہا کہ فلسطین قوم ارض وطن میں یہودیوں کے قومی وطن کو کسی صورت میں تسلیم نہیں کرے گی۔ احتجاج کرنے والے گروپوں اور شخصیات نے یہودی قومیت کےقانون کے خلاف احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی کنیسٹ نے ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت اسرائیل کو پوری دنیا کے یہودیوں کا قومی اور نظریاتی ملک قرار دیا تھا۔ کنیسٹ کے اس اقدام پر فلسطین سمیت اور دنیا کے دوسرے ملکوں میں مظاہرے جاری ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی