انسانی بڑھاپے کو روکنے اور اپنی جوانی کو قائم رکھنے کے لیے صرف خواب ہی دیکھ سکتا ہے مگر ماہرین صحت نے اس خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے کافی پیش رفت کی ہے۔
سائنسی تحقیق کی بدولت سائنسدان ایک نئی دوا ایجاد کرنے کے قریب پہنچ گیے ہیں جو بڑھاپے کے آثار روکنے اور جوانی کو تا دیر قائم رکھنے میں مدد دے سلے گی۔
برطانیہ کی ’ایکسٹرا‘ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے جوانی کو قائم رکھنے کی دوائی کے حیوانوں پر تجربات کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس دوائی کے نتیجے میں بڑھاپا لانے والے خلیات کو کمزور کرنے،رگوں اور جسم کے دیگر کلیدی اعضاء کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
دوائی کی تیاری میں حیوانوں میں موجود ہائیڈروجن کیمو سلفائیڈ مرکب کا استعمال کیا گیا۔ یہ مرکب جسم کو کمزور کرنے والے خلیات کو دبانے، جسم میں زہریلے اثرات کو کم کرنے اور تقویت دینے والے مرکبات کو مضبوط کرتا ہے۔
ماہرین دوائی کے ساتھ ساتھ ذیابیطس، فشارخون اور دماغی کمزوری پر اس کے اثرات کا جائزہ لینے کی کوشش کررہے ہیں۔