فلسطین کی انسانی حقوق کی سرکاری کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں اسرائیل پر مریض قیدیوں کے حقوق کو پامال کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام زیرحراست فلسطینی مریضوں کے ساتھ منظم انداز میں غیرانسانی سلوک کا مظاہرہ کررہےہیں۔ دوران حراست انہیں غیرانسانی اور نا مناسب ماحول میں رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کے علاج معالجے اور طبی سہولیات کے معاملے میں دانستہ لا پراہی برتی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانون 17 فلسطینی امراض کا شکار ہیں۔ انہیں الرملہ اسپتال منتقل کیا گیا۔ یہ اسپتال فلسطینی مریض اسیران کو رکھنے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد اسپتال میں بھی فلسطینی قیدیوں کو کسی قسم کی طبی سہولت نہیں دی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں اسیر ایاد حریبات کی تشویشناک طبی حالت پر گہری تشویش اور خدشات کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سنہ حریبات 2014ء سے کئی موذی امراض کا شکار ہے اور اسے مسلسل وہیل چیئر پررکھا گیا ہے۔ وہ خود سے اپنے سہارکھڑے ہونے کی سکت بھی نہیں رکھتا۔
رپورٹ کے مطابق عوفر جیل میں قید 52 سالہ اسیر جمال حمامرہ امراض قلب، معدے اور شریانوں کی بیماری کے شکار ہیں۔ 28 سالہ اسیر نضال ابو عیاش نفسیاتی اور ذہنی امراض کے ساتھ کئی جسمانی عوارض میں مبتلا ہیں۔