اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے سخت ترین پابندیوں اور رکاوٹوں کے باوجود لاکھوں فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جانوروں کی قربانی دی گئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مسجد اقصیٰ کے اطراف کے مقامات سمیت پورےبیت المقدس کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر رکھا تھا۔ سنہ 48ء کے فلسطینیوں، غرب اردن اور دوسرے فلسطینی شہروں سے آنے والے فلسطینیوں کو جگہ جگہ روکا گیا اور ان کی جامہ تلاشی لینے کے ساتھ ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا۔
تاہم اس کے باوجود لاکھوں فلسطینی تمام رکاوٹیں توڑ کر قبلہ اول میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔
درایں اثناء عید کے اجتماع کے باوجود صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں گذشتہ روز یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
قبل ازیں مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب نے عیدالاضحیٰ کے اجتماع سے خطاب میں قبلہ اول کو لاحق خطرات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ صہیونی طاغوتی طاقتیں قبلہ اول کو مسلمانوں سے سلب کرنا چاہتی ہیں۔