چهارشنبه 30/آوریل/2025

"نطفے کی مصنوعی منتقلی”، فلسطینی قیدی بچے کا کا باپ بن گیا

اتوار 26-اگست-2018

اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینیوں کی جانب سے انسانی حقوق کے اداروں کے توسط سےان کے مادہ تولید کی مصنوعی طریقے سے منتقلی کے عمل سے بچوں کی پیدائش کا رحجان زور پکڑ رہا ہے۔ اب تک اس عمل سے متعدد فلسطینی اسیر صاحب اولاد ہوچکے ہیں۔ اس سلسلے کی تازہ کڑی "دانیال” نامی بچے کی پیدائش ہے۔ وہ نطفےکی مصنوعی منتقلی کےذریعے جدید سائنسی طریقے سے پیدا کیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 19 سال  قیدکے سزا یافتہ محمد متعب طحاینہ 16 سال سے پابند سلاسل ہیں۔ ان کا تعلق غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے السیلہ الحارثیہ کے علاقے سے ہے۔ وہ جزیرہ نما النقب جیل میں پابند سلاسل تھے جن ان کا مصنوعی نطفہ لیا گیا۔

فلسطینی خاتون ڈاکٹر غصون بدران کاکہنا ہے کہ اب تک 50 خواتین نطفے کی مصنوعی منتقلی سے 66 بچوں کی مائیں بن چکی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی