جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کا محاصرہ ناقابل تصور انسانی تباہی کا باعث بنا ہے: یواین اہلکار

بدھ 17-اپریل-2024

مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کی سربراہ ناوانیتھم پلے نے کہا  ہے کہ گذشتہ اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ اسرائیلی ناکہ بندی "ایک ناقابل تصور انسانی تباہی کا باعث بنی ہے”۔

یہ بات منگل کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں مصر کی مستقل نمائندگی کے زیراہتمام "مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یروشلم اور اسرائیل سمیت اقوام متحدہ کے آزاد بین الاقوامی کمیشن کی انکوائری کی بریفنگ” کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں سامنے آئی۔

اجلاس میں جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں مصر کے مستقل نمائندے سفیر احمد ایہاب جمال الدین، ترکیہ کے مستقل مندوب سفیر گوون بیگی اور کئی ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔

جمال الدین کی افتتاحی تقریر کے بعد کمیٹی کے چیئر پلے نے اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی پر بات کرتےہوئے مشرق وسطیٰ کی تازہ ترین پیش رفت پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس خطرے کے بارے میں شدید تحفظات ہیں کہ صورت حال علاقائی تنازع کا باعث بن سکتی ہے۔انہوں نےکہا کہ کشیدگی کو کم کرنے کی کوششیں خطے میں تنازعات کے شہریوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ انہوں نے 2021 میں کمیٹی کے قیام کے بعد چار رپورٹیں تیار کیں اور انہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کیا۔ انہوں نے عام طور پر اسرائیلی قابض فوجیوں کی طرف سے طاقت کے استعمال جیسے مسائل پر بات کی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کمیٹی نے 7 اکتوبر سے اپنے تمام کام موجودہ جارحیت پر مرکوز کر رکھے ہیں اور اٹھائے گئے اقدامات کی چھان بین کر رہی ہے۔ "اسرائیل” نے غزہ کے باشندوں کے خلاف ایک بے مثال جنگ شروع کی اور اس میں 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے جن میں نصف سے زیادہ بچے اور عورتیں تھیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی