اسرائیل کی مرکزی عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک معذور فلسطینی قیدی کو پولیس اہلکاروں پر حملے کے الزام میں 35 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسیر ایمن الکرد کو سنہ 2016ء کو بیت المقدس میں دو پولیس اہلکاروں پر حملے کے الزام میں گولیاں مار کر زخمی کردیا تھا۔ بعد ازاں اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ گولیاں لگنے سے اس کا دھڑ مفلوج ہوچکا ہے۔
اس کے خلاف اسرائیل کی مرکزی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا اور گذشتہ روز اسرائیلی عدالت نے اسے قید کی سزا سنائی تھی۔
صہیونی حکام کا دعویٰ ہے کہ ایمن الکرد نے ایک اسرائیلی پولیس افسر اور ایک سپاہی کو چاقو کےوار سے زخمی کردیا تھا۔ یہ واقعہ ستمبر 2016ء کو بیت المقدس کے ایک پرانے دروازے ’باب الساھرہ‘ میں پیش آیا۔