یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس کے نواحی قصبے’الخان الاحمر‘ میں فلسطینی عرب شہریوں کے گھروں کی مسماری اور ان کی جبری ھجرت سے باز رہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپی ممالک فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین، برطانیہ اور اقوام متحدہ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہےکہ ’سیکٹر C‘ میں آنے والے فلسطینی قصبے’الخان الاحمر‘ میں فلسطینی گھروں کی مسماری اور فلسطینی بدو عرب آبادی کی جبری بے دخلی کا کوئی جواز نہیں۔ یہ علاقہ مستقل کی آزاد فلسطینی ریاست کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہےاور اس کی مسماری ایک نئے بحران کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے ایک بیان میں کہا کہ الخان الاحمر کی مسماری اسرائیل کی بہت بڑی غلطی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے ادارہ برائےانسانی حقوق کے اس بیان کی تائید کرتے ہیں جس میں انسانی حقوق مرکز الخان الاحمر کی مسماری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کی مسماری روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ’الخان الاحمر‘ بیت المقدس کے مضافات میں واقع ایک قصبہ ہے جس میں چند فلسطینی عرب شہریوں کے خاندان آباد ہیں۔ صہیونی ریاست نے اس قصبے کو مسمار کرکے اس کی جگہ یہودی کالونیاں قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
الخان الاحمر میں 80 فلسطینی خاندان اور ان کے 200 افراد رہائش پذیر ہیں۔ یہ قصبہ متعدد بار پہلے بھی صہیونی فوج کے ہاتھوں تاراج کیا جاچکا ہے۔