فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر اسرائیل نے فلسطینیوں کے آتشی کاغذی جہازوں اور گیسی غباروں کے نتیجے میں اب تک کم سے کم 32 ہزار دونم رقبے میں فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ خیال رہے کہ دونم ایک ہزار مربع میٹر کی جگہ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
آتش زدگی کا یہ تازہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری طرف اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تین ماہ کے دوران گیسی غباروں کے نتیجے میں اسرائیل کوایک کروڑ50 لاکھ شیکل کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ جب کہ مجموعی طورپر 32 ہزار دونم کے علاقے آگ کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔
گیسی غباروں کے گرنے اور آگ لگنے کے بعد اسرائیلی ریسکیو ٹیمیں اور فائر بریگیڈ کا عملہ رونہ کیا گیا۔ گرمی کی وجہ سے آگ تیزی کے ساتھ وسیع رقبے میں پھیل گئی اور اسے بجھانے میں کئی گھنٹے صرف ہوگئے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کے گیسی غبارے اور کاغذی آتش گیر جہاز روکنے کے لیے نیا نظام بھی نصب کیا ہے مگر اس کے باوجود صہیونی حکام فلسطینیوں کے اس مزاحمتی حربے کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
فلسطینیوں کے کاغذی آتش گیر جہازوں سے حملوں کا سلسلہ گذشتہ30 مارچ سے جاری ہے۔ فلسطینی شہریوں نے تحریک حق واپسی کےدوران اسرائیلی تنصیبات اور یہودی کالونیوں پرکاغذی جہازوں سے حملوں کا نیا مزاحمتی حربہ شروع کیا ہے۔