پریٹوریا نے منگلکو بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے یہ الزام عائد کیا کہ "اسرائیل”فلسطینی علاقوں میں نسل پرستی کی "انتہا” کر دی ہے۔ یہ نسل پرستی جس کاجنوبی افریقہ کو 1994ء سے پہلے سامنا کرنا پڑا تھا سے کہیں زیادہ ہے۔
نیدرلینڈزمیںجنوبی افریقہ کے سفیر ووسیموزی میڈونسیلا نے کہا کہ "ہم جنوبی افریقی شہریہونے کے ناطے اسرائیلی حکومت کی غیر انسانی امتیازی پالیسیوں اور طرز عمل کو نسلپرستی کی ایک انتہائی شکل کے طور پر محسوس کرتے، دیکھتے، سنتے اور محسوس کرتے ہیں۔
یہ جواب بینالاقوامی عدالت انصاف کے سامنے ہونے والی سماعتوں کے دوران سامنے آیا، جس نے 1967ءسے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی قابض ریاست کے قانونی اثرات کے بارے میں ایک غیرپابند "مشاورتی رائے” فراہم کرنے کے لیے 52 ممالک کی شرکت اور ان کےمشاہدات کو سنا ہے۔
میڈونسیلا نےاسرائیلی قابض دشمن اور نسل پرستی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔