شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، 24 گھنٹے میں 6 فلسطینی شہید

بدھ 19-ستمبر-2018

قابض صہیونی فوج نے فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ فلسطینیوں کو بے رحمی کے ساتھ شہید کر دیا۔ شہداء کا تعلق غزہ، غرب اردن اور بیت المقدس سے ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق دو فلسطینی کو غزہ کی پٹی میں جنگی طیاروں کے ذریعے بم باری کرکے شہید کیا گیا۔ ایک فلسطینی نوجوان کو رام اللہ سے حراست میں لینے کے بعد وحشیانہ تشدد کرکے شہید کردیا گیا۔ دو فلسطینیوں کو شمالی غزہ میں ایک ریلی کے دوران فائرنگ کرکے شہید کیا گیا جب کہ ایک فلسطینی نوجوان کو قابض فوج نے بیت المقدس میں گولیاں مار کر شہید کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار کو جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس کے مشرقی قصبے میں قابض فوج نے گولیاں مار کر دو فلسطینیوں کو شہید کیا۔

ہمارے نامہ نگار کے مطابق ہلال احمر تنظیم کے کارکنوں نے القرارہ کے مقام سے دو فلسطینی شہداء کے جسد خاکی اسپتال منتقل کیے۔ انہیں بمباری کرکے شہید کیا گیا تھا۔

بمباری کے نتیجے میں دونوں شہیدوں کے جسد خاکی ناقابل شناخت ہوگئے۔ ان کی شناخت کے لیے انہیں 15 گھنٹے تک سرد خانوں میں رکھا گیا۔

بعد ازاں دونوں کی شناخت 18 سالہ ناجی جمیل ابو عاصی اور اس کے کزن 21 سالہ علاء زیاد ابو عاصی کے ناموں سے کی گئی ہے۔ دونوں مشرقی خان یونس کے علاقے بنی سہیلا کے رہائشی تھے۔

ادھر منگل کو علی الصباح اسرائیلی فج نے ایک فلسطینی نوجوان محمد الریماوی کو حراست میں لیا۔ گرفتاری کے بعد اسے سفاکانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں اس کی موقت واقع ہوگئی۔ الریماوی کے بھائی بشیر الریماوی نے احمد کی موت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوبیس سالہ احمد الریماوی لوہار کا کام کرتا تھا اور اسے گرفتاری کے بعد انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا گیا۔

منگل کی شام دو فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی شمالی سرحد پر ایک ریلی میں شرکت کے دوران گولیاں مار کر شہید کیا۔ قابض فوج نے فائرنگ سے 46 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

ادھر بیت المقدس میں بھی اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو چاقو حملے کی کوشش کے الزام میں گولیاں مار کر شہید کردیا۔

مختصر لنک:

کاپی