مقبوضہ بیتالمقدس میں اوقاف، اسلامی امور اور مقدس مقامات کی نگران کونسل نے مسجد اقصیٰ کیموجودہ تاریخی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے انتہا پسند اسرائیلی وزیر اتمار بینگویر کے منصوبوں اور ارادوں سے خبردار کیا ہے۔
کونسل نے بدھ کے روز ایکبیان میں کہا کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ اس بات پر غور کررہی ہے جو حال ہی میں مقبوضہبیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی صورت حال کو تبدیل کرنے کے بین گویر کے ارادے کےبارے میں میڈیا میں شائع ہوئی تھی۔
کونسل نے زور دے کر کہا کہ یہ ان کی مسجد میں مسلمانوں کے سب سے بنیادی تاریخی اورمذہبی حقوق پر کھلی خلاف ورزی اور حملہ ہے۔
بیان میں خبردارکیا کہ ان اشتعال انگیز دعووں ، گھناؤنے اور غیر ذمہ دارانہ منصوبوں کے سنگیننتائج برآمد ہوں گے جس کے تمام خطرناک نتائج کی ذمہ داری نام نہادا انتہا پسندصہیونی ریاست اور اس کی قیادت پرعاید ہوگی۔
انہوں نے مسلمانوں سے مطالبہ کیا وہ اپنے مذہبی، تاریخی اور قانونی حق کی پاسداریکے لیے مسجد اقصیٰ کے 144 دونم میں سے ہر ایک انچ، اس کے تمام نماز گاہوں، تاریخیعمارتوں، صحنوں اور اس کی طرف جانے والی سڑکیں، زیر زمین ہر جگہ کی حفاظت کریں۔
کونسل نے دنیااور خطے کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ان منصوبوں کو روکنے کے لیے فوری اور سنجیدگیسے مداخلت کریں اور مسجد اقصیٰ کی ایک طویل عرصے سے موجود مذہبی، تاریخی اور قانونیحیثیت کو برقرار رکھیں۔
خیال رہے کہاسرائیل کے انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویرنے ایک مربوط منصوبہتیار کیا ہے جس کے ذریعے وہ یروشلم شہر میں مسجد اقصیٰ پر نئی پابندیاں عائد کرےگا، جس کے مطابق وہاں کی "سٹیٹس کو” کو تبدیل کیا جائے گا۔
کان چینل نے کلرات ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ منصوبہ وزارت قومی سلامتی کو مسجد اقصیٰ کے داخلیراستوں پر تکنیکی ذرائع کے استعمال کو بڑھانے اور مسجد پر اسرائیلی”کنٹرول” کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا پابند کرتا ہے۔